نجی ٹی وی چینل ’’آج نیوز‘‘ کے پروگرام’’روبرو‘‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ آج ملک بھرکی کوئی مسجد بند نہیں ہو گی،مسجدیں بند کرنے کا تو لفظ بھی ہمیں استعمال نہیں کرنا چاہیئے،اگر کسی کو یہ غلط فہمی ہے کہ پاکستان میں ہمارے ہسپتال کورونا وائرس کا مقابلہ کر سکتے ہیں تو اس غلط فہمی سے نکل جائیں،اللہ تعالٰی کی مرضی کے بغیر کوئی عمل نہیں ہو سکتااور صرف وہی شفاء دیتا ہے،ہمیں اپنے گھروں میں بیٹھ کر اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنی چاہئے اور زیادہ سے زیادہ استغفار کرنا چاہئے
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نےمزید کہا کہ کراچی کے اندر علماء کی جانب سے دیئے جانے والا فتویٰ اور اعلامیہ بہت مناسب ہے جبکہ شیعہ برادری کے علماء نے اَزخود جمعہ کی نماز روکنے کا اعلان کرتے ہوئے فرض نماز مسجد کی بجائے گھروں میں پڑنے کا کہا ہے ،دوسرے مسالک کے علماء کے ساتھ ہونے والے اہم ترین اجلاس میں بھی متفقہ لائحہ عمل طے کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں جہاں محسوس کریں تو یہ کہہ سکتی ہیں کہ تین افراد پیش امام ،موذن اور مسجد کی صفائی کرنے والا مل کرمسجد میں با جماعت نماز ادا کر لیں ،دوسری بات یہ ہے کہ ہم تمام لوگ اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگیں، استغفار کر یں،لوگ اپنے گھروں میں اعتکاف پر بیٹھیں اور گھروں میں ہی باجماعت نمازاور خیرات کا اہتمام کریں کیونکہ اللہ تعالٰی کی مرضی کے بغیر کوئی عمل نہیں ہو سکتااور صرف وہی شفاء دیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہےکہ ملک کی تمام مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی جائے گی اور مسجدیں بند نہیں ہوں گی جبکہ ہمیں مسجدیں بند کرنے کا لفظ بھی استعمال نہیں کرنا چاہئے کیونکہ یہ لفظ بھی مناسب نہیں ہے
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ 80 فیصد لوگوں میں کورونا وائرس کی علامات ہی ظاہر نہیں ہوتیں، کورونا وائرس ایک بہت بڑا حملہ ہے،اس وباء سے کل کیا ہوگا؟کچھ پتہ نہیں چل پارہا،اگر کسی کو یہ غلط فہمی ہے کہ پاکستان میں ہمارے ہسپتال کورونا وائرس کا مقابلہ کر سکتے ہیں تو اس غلط فہمی سے نکل جائیں
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نےمزید کہا کہ کراچی کے اندر علماء کی جانب سے دیئے جانے والا فتویٰ اور اعلامیہ بہت مناسب ہے جبکہ شیعہ برادری کے علماء نے اَزخود جمعہ کی نماز روکنے کا اعلان کرتے ہوئے فرض نماز مسجد کی بجائے گھروں میں پڑنے کا کہا ہے ،دوسرے مسالک کے علماء کے ساتھ ہونے والے اہم ترین اجلاس میں بھی متفقہ لائحہ عمل طے کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں جہاں محسوس کریں تو یہ کہہ سکتی ہیں کہ تین افراد پیش امام ،موذن اور مسجد کی صفائی کرنے والا مل کرمسجد میں با جماعت نماز ادا کر لیں ،دوسری بات یہ ہے کہ ہم تمام لوگ اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگیں، استغفار کر یں،لوگ اپنے گھروں میں اعتکاف پر بیٹھیں اور گھروں میں ہی باجماعت نمازاور خیرات کا اہتمام کریں کیونکہ اللہ تعالٰی کی مرضی کے بغیر کوئی عمل نہیں ہو سکتااور صرف وہی شفاء دیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہےکہ ملک کی تمام مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی جائے گی اور مسجدیں بند نہیں ہوں گی جبکہ ہمیں مسجدیں بند کرنے کا لفظ بھی استعمال نہیں کرنا چاہئے کیونکہ یہ لفظ بھی مناسب نہیں ہے
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ 80 فیصد لوگوں میں کورونا وائرس کی علامات ہی ظاہر نہیں ہوتیں، کورونا وائرس ایک بہت بڑا حملہ ہے،اس وباء سے کل کیا ہوگا؟کچھ پتہ نہیں چل پارہا،اگر کسی کو یہ غلط فہمی ہے کہ پاکستان میں ہمارے ہسپتال کورونا وائرس کا مقابلہ کر سکتے ہیں تو اس غلط فہمی سے نکل جائیں
No comments:
Post a Comment